کیوں مجھے جرأتِ گفتار دیے دیتے ہیں

قمر جلالوی


حکم بے سوچے جو سرکار دیے دیتے ہیں
کیوں مجھے جرأتِ گفتار دیے دیتے ہیں
خانہ بربادوں کو سائے میں بٹھانے کے لیے
آپ گرتی ہوئے دیوار دیے دیتے ہیں
عشق اور ابروئے خمدار کا اس دل کے سپرد
آپ تو دیوانے کو تلوار دیے دیتے ہیں
آپ اک پھول بھی دیں گے تو اس احسان کے ساتھ
جیسے گلزار کا گلزار دیے دیتے ہیں
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست