مگر یہ نوک پلک میرے فن کا جادوں ہے

عرفان صدیقی


غزل تو خیر ہر اہلِ سخن کا جادو ہے
مگر یہ نوک پلک میرے فن کا جادوں ہے
کبھی شراب، کبھی انگبیں، کبھی زہراب
وصال کیا ہے کسی کے بدن کا جادو ہے
وہ بستیوں میں یہ انداز بھول جائے گا
ہرن کی شوخی رفتار بن کا جادو ہے
بجھیں چراغ تو اس رنگِ رخ کا راز کھلے
یہ روشنی تو تری انجمن کا جادو ہے
سبک نہ تھا ترا بازوئے تیغ زن اتنا
ترے ہنر میں مرے بانکپن کا جادو ہے
مرے خیال میں خوشبو کے پنکھ کھلنے لگے
ہوائے دشت کسی خیمہ زن کا جادو ہے
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
فہرست