کوئی بھی اب شریکِ غمِ آرزو نہیں

مجید امجد


عزمِ نظر نہیں، ہوسِ جستجو نہیں
کوئی بھی اب شریکِ غمِ آرزو نہیں
ہے اس چمن میں نالۂ صد عندلیب بھی
صرف ایک شور قافلۂ رنگ و بو نہیں
میرے نصیبِ شوق میں لکھا تھا یہ مقام
ہر سو ترے خیال کی دنیا ہے ، تو نہیں
ہنستا ہوں پی کے ساغرِ زہراب زندگی
میں کیا کروں کہ مجھ کو تڑپنے کی خو نہیں
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست