بنو کیوں چارہ گر تم کیا کرو گے چارہ گر ہو کر

اسرار الحق مجاز


یوں ہی بیٹھے رہو بس دردِ دل سے بے خبر ہو کر
بنو کیوں چارہ گر تم کیا کرو گے چارہ گر ہو کر
دکھا دے ایک دن اے حسن رنگیں جلوہ گر ہو کر
وہ نظارہ جو ان آنکھوں میں رہ جائے نظر ہو کر
دل سوز آشنا کے جلوے تھے جو منتشر ہو کر
فضائے دہر میں چمکا کیے برق و شرر ہو کر
وہی جلوے جو اک دن دامنِ دل سے گریزاں تھے
نظر میں رہ گئے گل ہائے دامان نظر ہو کر
فلک کی سمت کس حسرت سے تکتے ہیں معاذ اللہ
یہ نالے نارسا ہو کر یہ آہیں بے اثر ہو کر
یہ کس کے حسن کے رنگین جلوے چھائے جاتے ہیں
شفق کی سرخیاں بن کر تجلی سحر ہو کر
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہزج مثمن سالم
فہرست