مجھ کو مجھ سے ابھی جدا نہ کرو

سدرشن فاکر


میرے دکھ کی کوئی دوا نہ کرو
مجھ کو مجھ سے ابھی جدا نہ کرو
ناخدا کو خدا کہا ہے تو پھر
ڈوب جاؤ خدا خدا نہ کرو
یہ سکھایا ہے دوستی نے ہمیں
دوست بن کر کبھی وفا نہ کرو
عشق ہے عشق یہ مذاق نہیں
چند لمحوں میں فیصلہ نہ کرو
عاشقی ہو کہ بندگی فاکرؔ
بے دلی سے تو ابتدا نہ کرو
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فہرست