اپنا سمجھ کے زہر پلا دیجیے مجھے

عبدالحمید عدم


اتنا تو دوستی کا صلہ دیجیے مجھے
اپنا سمجھ کے زہر پلا دیجیے مجھے
اٹھے نہ تاکہ آپ کی جانب نظر کوئی
جتنی بھی تہمتیں ہیں لگا دیجیے مجھے
کیوں آپ کی خوشی کو مرا غم کرے اداس
اک تلخ حادثہ ہوں بھلا دیجیے مجھے
صدق و صفا نے مجھ کو کیا ہے بہت خراب
مکر و ریا ضرور سکھا دیجیے مجھے
میں آپ کے قریب ہی ہوتا ہوں ہر گھڑی
موقع کبھی پڑے تو صدا دیجیے مجھے
ہر چیز دستیاب ہے بازار میں عدمؔ
جھوٹی خوشی خرید کے لا دیجیے مجھے
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست