آج کے اخبار میں کل کی خبر کیا دیکھنا

عرفان صدیقی


دستِ قاتل کیا کٹے اے چشمِ تر کیا دیکھنا
آج کے اخبار میں کل کی خبر کیا دیکھنا
کچھ تو چٹانوں سے نکلے جوئے خوں یا جوئے شیر
پتھروں کے بیچ رہنا ہے تو سر کیا دیکھنا
ہم نے خود بن باس لینے کا کیا تھا فیصلہ
یار اب مڑ مڑ کے سوئے بام و در کیا دیکھنا
اپنے ہی جوش نمو میں رقص کرنا چاہیے
راستہ جھونکوں کا اے شاخِ شجر کیا دیکھنا
اب کدھر سے وار ہو سکتا ہے یہ بھی سوچئے
کل جدھر سے تیر آیا تھا ادھر کیا دیکھنا
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
رمل مثمن محذوف
فہرست