اس نے کہا یہ بات سپرد بتاں کرو

سراج الدین ظفر


میں نے کہا کہ تجزیۂ جسم و جاں کرو
اس نے کہا یہ بات سپرد بتاں کرو
میں نے کہا کہ بہار ابد کا کوئی سراغ
اس نے کہا تعاقب لالہ رخاں کرو
میں نے کہا کہ صرف دل رائیگاں ہے کیا
اس نے کہا آرزوئے رائیگاں کرو
میں نے کہا کہ عشق میں بھی اب مزا نہیں
اس نے کہا کہ از سرِ نو امتحاں کرو
میں نے کہا کہ اور کوئی پند خوش گوار
اس نے کہا کہ خدمت پیرِ مغاں کرو
میں نے کہا ہم سے زمانہ ہے سر گراں
اس نے کہا کہ اور اسے سر گراں کرو
میں نے کہا کہ زہد سراسر فریب ہے
اس نے کہا یہ بات یہاں کم بیاں کرو
میں نے کہا کہ حد ادب میں نہیں ظفرؔ
اس نے کہا نہ بند کسی کی زباں کرو
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست