کس سے تم سیکھے ہو ہر آن یہ گالی دینا

انشاء اللہ خان انشا


دیکھنا جب مجھے کر شان یہ گالی دینا
کس سے تم سیکھے ہو ہر آن یہ گالی دینا
اختلاط آپ سے اور مجھ سے کہاں کا ایسا
واہ جی جان نہ پہچان یہ گالی دینا
اب تو ناداں ہو سنا چاہو سو پیارے کہہ لو
پر تمہیں ہووے گا نقصان یہ گالی دینا
آخرش ہو گی جو ان پر تو کسے بھاوے گا
چند روز اور ہی مہمان یہ گالی دینا
تہمت بوسہ عبث دیتی ہو منظور جو ہو
کر کے بے فائدہ بہتان یہ گالی دینا
دیجیے دیجیے ہے عین سعادت اپنی
عاشقوں پر تو ہے احسان یہ گالی دینا
تیرے غصہ سے جو انشاؔ ہو خفا ناحق ہے
ہاں تجھے چاہیے نادان یہ گالی دینا
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست