ورنہ آوارہ ہوا کہلائے

رئیس فروغؔ


تیرے آنگن میں صبا کہلائے
ورنہ آوارہ ہوا کہلائے
ایک سائے میں ٹھہر کر ہم بھی
کچھ دنوں اہلِ وفا کہلائے
مل گئی ہے جو تھکن گھر بیٹھے
کس مشقت کا صلہ کہلائے
کون سا نام نہیں ہے بدنام
کوئی کہلائے تو کیا کہلائے
بعض حالات میں کچھ ہاتھوں پر
ہو لہو بھی تو حنا کہلائے
صبح کو شہرِ طرب ہو مشہور
شام کو دشتِ بلا کہلائے
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مسدس مخبون محذوف مسکن
فہرست