شمع عصمت کو بھری محفل میں عریاں دیکھ کر

یگانہ چنگیزی


آپ میں کیونکر رہے کوئی یہ ساماں دیکھ کر
شمع عصمت کو بھری محفل میں عریاں دیکھ کر
دل کو بہلاتے ہو کیا کیا آرزوئے خام سے
امر نا ممکن میں گویا رنگ امکاں دیکھ کر
کیا عجب ہے بھول جائیں اہلِ دل اپنا بھی درد
حسن مستانہ کو آخر میں پشیماں دیکھ کر
ڈھونڈتے پھرتے ہو اب ٹوٹے ہوئے دل میں پناہ
درد سے خالی دل گبر و مسلماں دیکھ کر
دل جلا کر وادیِ غربت کو روشن کر چلے
خوب سوجھی جلوۂ شامِ غریباں دیکھ کر
امتیاز صورت و معنی سے بیگانہ ہوا
آئنے کو آئنہ حیراں کو حیراں دیکھ کر
پیرہن میں کیا سما سکتا حباب جاں بلب
ہستی موہوم کا خواب پریشاں دیکھ کر
صبر کرنا سخت مشکل ہے تڑپنا سہل ہے
اپنے بس کا کام کر لیتا ہوں آساں دیکھ کر
اور کیا ہوتی یگانہؔ درد عصیاں کی دوا
کیا غزل یاد آئی واللہ فردِ عصیاں دیکھ کر
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
رمل مثمن محذوف
فہرست