مرزا غالب


امام بخش ناسخ


انشاء اللہ خان انشا


حیدر علی آتش


داغ دہلوی


شیخ ابراہیم ذوق


مصحفی غلام ہمدانی


مصطفٰی خان شیفتہ


مومن خان مومن


میر مہدی مجروح


مرزا رفیع سودا


میر انیس


باقی صدیقی


جون ایلیا


جگر مراد آبادی


سراج الدین ظفر


عبدالحمید عدم


قمر جلالوی


شکیب جلالی


عرفان صدیقی


رئیس فروغؔ


احسان دانش


اختر شیرانی

گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم
کہتی ہے یہ ہنس کر صبح خزاں سب ناز عبث اک خواب ہیں ہم
کس ماہ لقا کے عشق میں یوں بے چین ہیں ہم بیتاب ہیں ہم
کرنوں کی طرح آوارہ ہیں ہم تاروں کی طرح بے خواب ہیں ہم
مٹ جانے پہ بھی مسرور ہیں ہم مرجھانے پہ بھی شاداب ہیں ہم
شہبائے شباب و عشق کا اک بھولا ہوا رنگیں خواب ہیں ہم
وہ باغ و راغ کے دلچسپ و دل نشیں منظر
کہ جن کے ہوتے ہوئے خلد مثل خواب نہیں
برنگ زلفِ پریشاں وہ موج ہائے رواں
کہ جن کی یاد میں راتوں کو فکر خواب نہیں
وطن کا چھیڑ دیا کس نے تذکرہ اخترؔ
کہ چشمِ شوق کو پھر آرزوئے خواب نہیں
شبِ بہار میں زلفوں سے کھیلنے والے
ترے بغیر مجھے آرزوئے خواب نہیں
وطن کا چھیڑ دیا کس نے تذکرہ اخترؔ
کہ چشمِ شوق کو پھر آرزوئے خواب نہیں
حریم عشرت میں سونے والے شمیم گیسو کی مستیوں سے
مری جوانی کی سادہ راتوں کو اب تو سرشار خواب کر دے
خدا نہ لائے وہ دن کہ تیری سنہری نیندوں میں فرق آئے
مجھے تو یوں اپنے ہجر میں عمر بھر کو بیزار خواب کر دے
وہ پوچھتے ہیں ترے دل کی آرزو کیا ہے
یہ خواب ہائے کبھی میرا خواب ہو نہ سکا

اسرار الحق مجاز


بشیر بدر


عبید اللہ علیم


غلام محمد قاصر


فارغ بخاری