11 مارچ 1939 ۔ 15 اپریل 2004

عرفان صدیقی
عرفان صدیقی نئے دور کے چند بہترین شعراء میں سے ایک ہیں اور اردو غزل ان کی پہچان بنی۔
مزید

25 مارچ 1912 ۔ 06 مئی 1972

سراج الدین ظفر
سراج الدین ظفر اردو زبان کے پاکستان سے تعلق رکھنے و الے نامور شاعر اور افسانہ نگار تھے۔ جنہوں نے اردو شاعری میں اپنا بھرپور تاثر قائم کیا۔
مزید

10 اپریل 1772 ۔ 16 اگست 1838

امام بخش ناسخ
شیخ امام بخش ناسخ کا شمار اردو کے اساتذہ میں ہوتا ہے۔ ناسخ جب فیض آباد سے لکھنؤ آئے تو ایک رئیس میر کاظم علی سے منسلک ہو گئے جنھوں نے ناسخ کو اپنا بیٹا بنا لیا۔ ان کے انتقال پر اچھی خاصی دولت ناسخ کے ہاتھ آئی۔ انھوں نے لکھنؤ میں بود و باش اختیار کر لی اور فراغت سے بسر کی۔
مزید

10 اپریل 1910 ۔ 10 مارچ 1981

عبدالحمید عدم
عبد الحمید عدم عبد الحمید عدم پاکستان کے نامور شاعر ہیں جو رومانی غزلوں کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔
مزید

29 جون 1914 ۔ 11 مئی 1974

مجید امجد
اردو نظم کی آبرو مجید امجد ایک رجحان ساز شاعر ثابت ہوئے اور انہوں نے آزاد نظم کو ایک سمت دی جس کی وجہ سے اس صنف کا سفر کامیاب رہا۔
مزید

06 اپریل 1890 ۔ 09 دسمبر 1960

جگر مراد آبادی
جگر مراد آبادی بیسویں صدی کے اردو کے مشہور شاعروں میں سے ایک ہیں۔ بلا کے مے نوش تھے مگر بڑھاپے میں تا ئب ہو گئے تھے
مزید

تس پہ ترے پازیب کی جھنکار غضب ہے

مصحفی غلام ہمدانی


اول تو یہ دھج اور یہ رفتار غضب ہے
تس پہ ترے پازیب کی جھنکار غضب ہے
کیوں کر نہ تجھے دوڑ کے چھاتی سے لگا لوں
پھولوں کا گلے میں ترے یہ ہار غضب ہے
جب دیکھوں ہوں کرتی ہے مرے دل کو پریشاں
آشفتگی طرۂ طرار غضب ہے
اے کاش یہ آنکھیں مجھے یہ دن نہ دکھاتیں
اس شوق پہ محرومی دیدار غضب ہے
خورشید کا منہ ہے کہ طرف ہو سکے اس سے
یعنی وہ بر افروختہ رخسار غضب ہے
میں اور کسی بات کا شاکی نہیں تجھ سے
یہ وقت کے اوپر ترا انکار غضب ہے
اب تک حرم وصل سے محرم نہ ہوئے ہم
کعبے میں حجاب در و دیوار غضب ہے
گر ایک غضب ہو تو کوئی اس کو اٹھاوے
رفتار غضب ہے تری گفتار غضب ہے
فرہاد بچا عشق سے نے قیس نہ وامق
جی لے ہی کے جاتا ہے یہ آزار غضب ہے
اے مصحفیؔ اس شوق سے ٹک بچ کے تو چلنا
سنتا ہے میاں وہ بت خوں خار غضب ہے
مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف